پاکستان کی افغان حکومت سے پاک افغان سرحدی علاقوں کو محفوظ بنا نے اور دہشت گردی کی سرگرمیوں میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کی درخواست
اسلام آباد: پاکستان نے افغانستان کی حکومت سے دونوں برادرممالک کے درمیان امن اورترقی کیلئےپاک افغان سرحدی علاقوں کو محفوظ بنا نے اور پاکستان میں دہشت گردی کی سرگرمیوں میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کی درخواست کی ہے ۔
دفتر خارجہ کے ترجمان نے پاک افغان سرحدپرہونے والے حالیہ واقعات کے حوالہ سے میڈیا کے سوالات کے جواب میں اتوارکو جاری ہونے والے بیان میں کہاہے کہ پاکستان ایک بارپھر ملک میں دہشت گردی کی سرگرمیوں کیلئے افغانستان کی سرزمین کو استعمال کرنے کی شدیدمذمت کرتا ہے، یہ پاک افغان سرحد پر امن اور استحکام کو برقرار رکھنے کی ہماری کوششوں کے لیے نقصان دہ ہے۔
بیان میں کہاگیاہے کہ گزشتہ چند دنوں میں پاک افغان سرحد پرایسے واقعات میں نمایاں اضافہ ہوا ہے جن میں سرحد پار سے پاکستانی سکیورٹی فورسز کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ بیان میں کہاگیاہے کہ پاکستان اور افغانستان مشترکہ سرحد پر موثر رابطہ کاری اور سکیورٹی کے لیے ادارہ جاتی چینلز کے ذریعے گزشتہ کئی ماہ سے مصروف عمل ہیں۔ترجمان نے بتایا کہ پاکستان نے گزشتہ چند مہینوں میں افغان حکومت سے پاک افغان سرحدی علاقوں کو محفوظ بنانے کے حوالے سے بارہا درخواست کی کیونکہ دہشت گرد پاکستا ن میں دہشت گردی کی سرگرمیوں کیلئے افغان سرزمین کو بلاامتیاز استعمال کر رہے ہیں۔
ترجمان نے بتایا کہ بدقسمتی سے سرحدی علاقے میں کالعدم دہشت گرد گروہوں ٹی ٹی پی کے عناصر نے ہماری سرحدی حفاظتی چوکیوں پر حملے جاری رکھے جس کے نتیجے میں متعدد پاکستانی فوجیوں کی شہادت ہوئی۔ 14 اپریل کو ضلع شمالی وزیرستان میں افغانستان سے سرگرم دہشت گردوں کے ہونے والے ایک حملے میں پاک فوج کے 7 جوان شہید ہوئے ۔
ترجمان نے اس عزم کااعادہ کیا کہ پاکستان افغانستان کی آزادی، خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے احترام کا اعادہ کرتا ہے اور پاکستان تمام شعبوں میں دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے افغان حکومت کے ساتھ مل کر کام جاری رکھے گا۔
Comments are closed.